حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کی رپورٹ کے مطابق،مدیر الاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور مولانا سید حمید الحسن زیدی نے مشہور زمانہ خطیب علامہ طالب جوہری طاب ثرہ کی رحلت پر افسوس کا اظہار کیا اور تمام ملت اسلامیہ کو تسلیت پیش کی۔
مولانا سید حمید الحسن زیدی نے کہا کہ مرحوم اپنی ضعیف العمری کی وجہ سے ادھر کچھ عرصہ سے بیمار اور صاحب فراش تھے اس بیچ کئی مرتبہ آپ کے سانحۂ ارتحال کی دلخراش خبر سننے کو ملی لیکن اس سے پہلے کہ کلمات تعزیت زبان پر آتے اس خبر کی تردید ہوجاتی آج صبح جب نماز صبح کے بعد موبائل اٹھایا تو یہ افسوسناک خبر پھر دیکھنے کو ملی دل تو یہی کر رہا ہے کہ کاش ایک بار پھر اس خبر کے غلط ہونے کی خبر آجائے لیکن مسلسل سارے گروپوں پر بار بار میسج دیکھ کر ایسا لگنے لکا ہے کہ زندۂ جاوید کی یاد میں حق بیانی کرنے والاخطیب اپنےممدوح کی خدمت میں پہونچ کر زندۂ جاوید ہو چکا ہے،اس نے دنیائے فانی کا لباس اتار کر دیار باقی کا لباس زیب تن کر لیا ہے اب کوئی ان کے مرنے کی جھوٹی خبریں نہیں اڑاپائے گا اس لیے کہ انھوں نے اب ہمیشہ کے لیے حیات جاودانی کا آب گوارا اپنی حلق کے نیچے اتار لیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ انکا ظاہری وجود اگرچہ ہم سے بہت دور اپنی ابدی آرامگاہ میں آرام فرمائےگا لیکن انکے بیانات اور پیغامات کو جوخود ان کی رکارڈنگ کی صورت میں موجودہیں یاجنھیں ان کی راہ پرچلنے والےقافلۂ خطابت کے سورماؤں نے اپنے مسودوں اور بیانات کا حصہ بنا لیا ہے ان کی صورت میں ہمیشہ کانوں میں گونجتے رہیں گے اور اوراس طرح العلماء باقون مابقی الدھرکی کی ایک اور مصداق علامہ طالب جوہری لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
خداوند کریم بحق معصومین علیهم السلام اپنے خاص جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے اورتمام پسماندگان خصوصاًمولانا اسد جوہری صاحب کوصبر جمیل اور انکی راہ کی رہروی کی توفیق مرحمت فرمائے۔
آخر میں کہا کہ زمانے کے امام کی بارگاہ میں کلمات تعزیت کے بعد یہ استغاثہ کروں گا مولا دین وشریعت اور اس کی بقا کے وسیلہ عزا داری پر دشمنوں کی یلغار ہے اور اس پر قحط الرجال کی مار،مولا زمانہ بر سر جنگ است اب اپنے ظہور پرنور سے اس ظلمت شب ظلم کا خاتمہ فرمائیں تاکہ تمام چاہنے والوں کی خنکی چشم کا سامان فراہم ہو۔